تاثرات : پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search

ملک کے معروف ماہرتعلیم، دانشور، محقق، عربی زبان کے ماہر، ڈین آف پنجاب یونیورسٹی اور پرنسپل اورنٹیل کالج جناب پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد اظہر صاحب نے "عالمی علماء ومشائخ کنونشن" سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا :

جناب ڈاکٹر محمد طاہرالقادری صاحب سے میرا تعلق پنجاب یونیورسٹی سے ہی ایک رفیق کار کی حیثیت سے ہے۔ ہمارے مضامین بھی چونکہ قریب قریب تھے اس لئے تعلق بھی مزید قریب ہو گیا۔ یونیورسٹی میں میرے ساتھ قادری صاحب کا تعلق نہایت ہی اچھا رہا میں اب بھی یونیورسٹی کے اساتذہ اور دیگر احباب سے اکثر یہ کہتا ہوں کہ کم از کم اتنی بات مان لیں کہ طاہرالقادری صاحب کو اللہ نے یہ صلاحیت دی ہے کہ ان کی زبان میں برکت ہے وہ بات کر سکتے ہیں، کرتے ہیں اور ان کے خطاب کے دوران یہ کیفیت طاری ہو جاتی ہے کہ گویا ہر ایک پر سکتہ طاری ہو گیا ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ان میں روح ہے ہی نہیں۔ انہیں جو اللہ کی بارگاہ سے خطابت کی نعمت حاصل ہے کم از کم اس کا تو اعتراف کریں۔ قادری صاحب کا اب بھی تعلق میرے ساتھ نہایت ہی محبت والا ہے اور یہ چیز بہت کم معاشرے میں موجود ہے کہ ایک شخص جو بین الاقوامی شہرت کا حامل ہو وہ اس قدر محبت سے پیش آئے۔

تحریک منہاج القرآن بحمداللہ تعالی پاکستان و بیرون پاکستان دعوت و ارشاد کو عصر حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق بہت منظم انداز میں سرانجام دے رہی ہے۔ اس کے بانی قائد فاضل جلیل علامہ پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری، جس جانفشانی اور محنت سے احیائے اسلام کے لئے تگ و دو کر رہے ہیں، یہ ان پر اللہ کا خاص فضل و کرم ہے۔ میں ان سے ہمیشہ کہا کرتا ہوں کہ اس دور کا مجدد اور مصلح صحیح معنوں میں وہی ہوگا جو لخت لخت امت کو متحد و متفق کرے گا، اس سلسلے میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے زیر سایہ منہاج القرآن اسلامک یونیورسٹی کا تعلیمی نصاب اور اس کا تربیتی نظام قابل رشک بھی ہے اور قابل تقلید بھی۔ اللہ کرے یہاں کے فارغ التحصیل لوگ آگے چل کر صحیح معنوں میں امت کی رہنمائی کا فریضہ نبھا سکیں۔