تاثرات : حضرت پیر سید کبیر علی شاہ

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search

11 فروری 1988ء سجادہ نشین آف چورہ شریف حضرت مولانا مقصود احمد خطیب داتا دربار مسجد کے ہمراہ ادارہ کے مرکز پر تشریف لائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب سے تفصیلی ملاقات اور ادارہ کے تمام شعبوں کا معائنہ کرنے کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ ادارہ منہاج القرآن کا ہر شعبہ حسن انتظام کا عظیم شاہکار ہے ۔ عاشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی محنت شاقہ اور علمی وادبی خدمات کی جتنی بھی تبریک کی جائے کم ہے۔ اگر میں اور میرے مرید تحریک منہاج القرآن کے کام آ جائیں تو بڑی سعادت کی بات ہو گی ۔ پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری کی دینی خدمات اور تحریک کا اعتراف نہ کرنا بہت بڑا بخل ہے۔

مارچ 1988ء میں نشترپارک کراچی میں منہاج القرآن کانفرنس کی صدارت فرماتے ہوئے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ اس نے اس دور زوال میں اپنے محبوب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے اس امت کو پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری جیسا مرد حق عطا کر دیا ہے جو احیاء اسلام اور اتحاد ملت کے لئے کوشاں ہے۔ تمام مشائخ اور سجادہ نشینوں کو شاہئے کہ اپنی خانقاہوں سے نکل کر رسم شبیری ادا کریں اور احیاء اسلام کے اس عظیم مشن کی کامیابی کے لئے پروفیسر طاہرالقادری کے دست و بازو بن جائیں۔ احیائے اسلام اور مقام مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کے لئے اس عظیم تحریک میں اپنا نمائندہ بنا کر تاریخ ساز کردار ادا کرنا چاہئے۔