"اتحاد امت" کے نسخوں کے درمیان فرق

منہاج انسائیکلوپیڈیا سے
Jump to navigation Jump to search
 
(3 صارفین 4 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[تحریک منہاج القرآن]] کے فکر و فلسفہ میں شامل بنیادی شے، جس کے مطابق دین اسلام کی سربلندی کے لیے پوری امت کا اتحاد ایک لازمی چیز ہے۔ اس سلسلے میں تحریک منہاج القرآن کے تحت پاکستان میں سب سے پہلی منظم جدوجہد شروع ہوئی۔ [[شیخ الاسلام]] نے اپنے سوا ہر دوسرے مسلک پر کفر و شرک کے فتوے لگانا غلط قرار دیا اور "اپنا عقیدہ چھوڑو نہ اور دوسرے کا عقیدہ چھیڑو نہ" کی پالیسی کو رواج دیا۔ اس نیک عمل کی برکت سے چند سال کے اندر اندر ملک میں رائج مذہبی فرقہ واریت کے عفریت کا قلع قمع ہو گیا۔
+
[[تحریک منہاج القرآن]] کے فکر و فلسفہ میں شامل بنیادی عنصر، جس کے مطابق دین اسلام کی سربلندی کے لیے پوری امت کا اتحاد ایک لازمی چیز ہے۔ اس سلسلے میں تحریک منہاج القرآن کے تحت پاکستان میں سب سے پہلی منظم جدوجہد شروع ہوئی۔
 +
 
 +
[[شیخ الاسلام]] کے مطابق اپنا عقیدہ چھوڑو مت اور دوسروں کا عقیدہ چھیڑو مت کی پالیسی اتحاد امت کے لئے ناگزیر ہے۔  اس لیے انھوں نے دوسرے مسالک پر کفروشرک کے فتاوی جات لگانے کو غلط قرار دیا ہے، اگر کوئی گستاخ ہوتوانفرادی طور پر اس کی تحقیق کرکے حکم لگانے کے قائل ہیں نہ کہ سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کے۔
  
 
[[زمرہ:فکر و فلسفہ]]
 
[[زمرہ:فکر و فلسفہ]]
 +
[[زمرہ:اصطلاحات]]
 +
[[en:Unity of Ummah]]

حالیہ نسخہ بمطابق 09:29، 28 اپريل 2012ء

تحریک منہاج القرآن کے فکر و فلسفہ میں شامل بنیادی عنصر، جس کے مطابق دین اسلام کی سربلندی کے لیے پوری امت کا اتحاد ایک لازمی چیز ہے۔ اس سلسلے میں تحریک منہاج القرآن کے تحت پاکستان میں سب سے پہلی منظم جدوجہد شروع ہوئی۔

شیخ الاسلام کے مطابق اپنا عقیدہ چھوڑو مت اور دوسروں کا عقیدہ چھیڑو مت کی پالیسی اتحاد امت کے لئے ناگزیر ہے۔ اس لیے انھوں نے دوسرے مسالک پر کفروشرک کے فتاوی جات لگانے کو غلط قرار دیا ہے، اگر کوئی گستاخ ہوتوانفرادی طور پر اس کی تحقیق کرکے حکم لگانے کے قائل ہیں نہ کہ سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کے۔